the etemaad urdu daily news
آیت شریف حدیث شریف وقت نماز
etemaad live tv watch now

ای پیپر

انگلش ویکلی

To Advertise Here
Please Contact
editor@etemaaddaily.com

اوپینین پول

جموں و کشمیر اسمبلی انتخابات 2024 میں کون سی سیاسی پارٹی جیتے گی؟

نیشنل کانفرنس جموں و کشمیر
کانگریس
بی جے پی
(ایجنسیز)


ممبئی: سیشن کورٹ نے شکتی ملز گینگ ریپ کے تین ملزمان کو سزائے موت کا فیصلہ سنایا ہے۔

جمعرات کو ان ملزمان کو آئی پی سی کے ترمیمی سیکشن کے تحت یہ سزادی گئی ہے جس میں ریپ کی صورت میں ذیادہ سے ذیادہ سزائے موت دی جاسکتی ہے۔

پرنسپل سیشن جج شالنی پنسالکر جوشی نے انیس سالہ وجے جادیہو، اکیس سالہ قاسم بنگالی اور اٹھائس سالہ محمد سلیم انصاری کو انڈین پینل کوڈ کے آرٹیکل 376 ای کے تحت یہ سزا دی ہے۔ اس سے قبل ان تینوں ملزمان کو شکتی ملز کمپاؤنڈ میں ایک ٹیلی فون آپریٹر کے گینگ ریپ کے بعد عمر قید کی سزا دی گئی تھی۔

واضح رہے کہ سیکشن 376 ای کو ریپ حملہ دوہرانے پر سال 2012 میں دہلی گینگ ریپ کیس کے بعد لاگو کیا گیا تھا۔ اس میں سزا کی حد سزائے موت ہے۔ اور ملک میں پہلی مرتبہ یہ سیکشن استعمال کیا گیا ہے۔

اس سیکشن کے استعمال کے بارے میں کورٹ نے کہا ،' قانون کے نفاذ کیلئے ضروری ہے کہ اس طرح کا رحجان ختم کیا جائے۔ ' اسپیشل پبلک پراسیکیوٹر اجوال نکم کے دلائل قبول کرتے ہوئے کہا کہ معاملے کا اہم پہلو یہ ہے کہ جب سیکشن 376(e) کے تحت ملزمان پر اس کا استعمال کیا گیا تو کیا وہ پہلے ہی اس قانون کے تحت آرہے تھے یا نہیں۔

' مقدمات کی کارروائی سے یہ



ثابت ہوتا ہے کہ پہلی فردِ جرم میں ملزمان پر یہ قانون لاگو ہوتا تھا۔' کورٹ نے وکیلِ صفائی کے اعتراضات رد کردئیے کہ یہ الزامات پہلے لگائے جانے تھے۔

کورٹ نے کہا کہ یہ سیکشن 376(e) کسی آزادانہ اور الگ صورتحال میں لاگو نہیں ہوتا لیکن پہلے سے ہی مجرم قرار دیئے جانے والے افراد پر سزا کی شدت بڑھانے کیلئے اسے استعمال کیا جاسکتا ہے ۔

دوسری جانب 1996 میں ہونے والے ایک ریپ کیس میں 24 افراد کو عمر قید کی سزا سنائی گئی ہے۔

کیرالہ ہائی کورٹ نے اٹھارہ سال قبل ایک نوعمر لڑکی کا ایک طویل عرصے تک ریپ کرنے پر 24 افراد کو عمر قید سمیت مختلف مدتوں کی سزا سنائی ہے۔ ان افراد نے لڑکی سے کئی ہفتوں تک ذیادتی کی تھی ۔

اس لڑکی کو 40 روز تک کیرالہ اور تامل ناڈو کے مختلف مقامات پر ریپ کا نشانہ بنایا گیا تھا۔ کورٹ کے مطابق مجرموں میں ایک پروفیسر، ایک وکیل ، ایک برنس مین اور ایک حکومتی اہلکار شامل ہیں۔

واضح رہے کہ انڈیا میں غیرملکی خاتون سیاحوں سمیت مقامی خواتین کے ریپ کے واقعات بڑھ گئے ہیں۔ دسمبر 2012 میں نیودہلی میں ایک لڑکی سے ذیادتی اور قتل کے واقعے کے بعد پورے ملک میں احتجاج کا سلسلہ شروع ہوگیا تھا اور اس کے بعد قانون میں ترمیم اور ریپ کی سماعتوں میں تیزی دیکھی گئی ہے۔
اس پوسٹ کے لئے کوئی تبصرہ نہیں ہے.
تبصرہ کیجئے
نام:
ای میل:
تبصرہ:
بتایا گیا کوڈ داخل کرے:


Can't read the image? click here to refresh
http://st-josephs.in/
https://www.owaisihospital.com/
https://www.darussalambank.com

موسم کا حال

حیدرآباد

etemaad rishtey - a muslim matrimony
© 2024 Etemaad Urdu Daily, All Rights Reserved.